Posts

سالک کا اصل مقصود

 ‏⭕سالک کا اصل مقصود⭕۔                      ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا ! کہ کام کر نیوالوں کی تو حالت ہی اور ہوتی ہے وہ ثمرات متعارفہ کے طالب کہاں ہوتے ہیں اور نہ کام کرنے پر ان ثمرات کا مرتب ہونا ضروری ہے اصل تو کام ہی مقصود ہے ہمارے حضرت حاجی صاحب رحمتہ اللہ علیہ سے جب کوئی شکایت کرتا کہ کچھ ‏نفع نہیں ہوا فرماتے ہیں کہ کیا یہ تھوڑا نفع ہے کہ تم کو کام میں لگالیا گیا اور عمل کی توفیق فرمادی ۔   8 ملفوظات حکیم الامت رحمہ اللہ تعالیٰ :جلد ہمارا ٹیلیگرام چینل جوائن کیجئے https://t.me/ashrafurdu
Image
 

صحابہ سے بدگمانی حضور صلی اللہ علیہ و سلم کی محبت میں کمی کا سبب

   جس قدر صحابہ کے ساتھ اعتقاد بڑھتا ہے اُسی قدر حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ   محبت بڑھتی ہے اور جس قدر صحابہ کے ساتھ کسی کو بے اعتقادی ہوتی ہے اُسی قدر حضور  صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ محبت میں کمی ہو جاتی ہے  ۔۔۔۔۔ اس زمانے میں بھی  کچھ ایسے لوگ موجود ہیں جن کو صحابہ کے ساتھ بے اعتقادی و بدگمانی ہے سو ان کی دینی حالت دیکھ لی جاۓ کس قدر کمزور ہو رہی ہے۔   (خطباتِ حکیم الامت : جلد ١٨) Join our Telegram channel :  https://t.me/ashrafurdu  

ذکراللہ کے لئے فرصت کا انتظار نہ کرو

ذکر اللہ کے لیے فرصت کا انتظار نہ کرو ارشاد فرمایا کہ بعض لوگ خدا کی یاد کے لیے منتظر رہتے ہیں کہ دنیا کے جھگڑوں سے نجات ہو جائےتو بے فکر ہو کر خدا کی یاد کریں۔ کوئی کہتا ہے کہ بیٹے کا نکاح ہو جائے تو بے فکر ہو کر خدا کی یاد کریں، فلاں زمین کے مقدمے سے چھٹکارا ہوجائے تو آخرت کی فکر میں لگیں گے۔ میں بقسم کہتا ہوں کہ ان جھگڑوں سے نجات خدا کی یاد کے بغیر ہو ہی نہیں سکتی۔ خدا سے لگاؤ پیدا کرو۔ رفتہ رفتہ سب تعلقات خود ہی کم ہوجائیں گے۔ اس کے بغیر کبھی تعلقات سے نجات نہیں ہو سکتی۔ (معارف اشرفیہ صفحہ 34) Join our Telegram Channel :  https://t.me/ashrafurdu

ماہِ رمضان المبارک کے آداب واحکام از : حکیم الامت مجدد الملت مولانا شاہ اشرف علی تھانوی علیہ الرحمہ

  ماہِ رمضان المبارک کے آداب واحکام از : حکیم الامت مجدد الملت مولانا شاہ اشرف علی تھانوی علیہ الرحمہ بعد الحمد و الصلوٰة - امابعد بوجه قرب رمضان شریف مناسب ہے کہ کچھ احکام اس کے بیان کر دئیے جائیں-یہ تو معلوم ہے کہ روزہ فرض ہے اس کے بیان کی ضرورت نہیں ایسے ہی تراویح سنّت مؤکدہ ہونے کی وجہ سے ضروری ہے،اس کے بیان کی بھی ضرورت نہیں۔ منکراتِ روزه البتہ ضروری مضمون یہ ہے کہ بعض لوگوں نے اس مہینہ میں کچھ منکرات بڑھا دیے ہیں اور وجہ اس کی یا تو عدم علم ہے یا قصور علم یا جانتے بھی ہیں مگر احتیاط نہیں کرتے۔بڑے تعجب کی بات ہے کہ اللہ تعالیٰ نے اس مہینہ میں ان چیزوں کو بھی حرام کر دیا جو پہلے حلال تھیں۔کیا یہ اس بات پر دال نہیں کہ جو چیز ہمیشہ حرام ہے اس میں اور شدت زیادہ ہوجائے گی-حق سبحانہ تعالیٰ نے تو علت بیان کی روزہ رکھنے کی ( لعلکم تتقون ) روزہ اس واسطے ہے کہ تم متقی بن جاؤ۔اب ہر شخص غور کرلے کہ قبل رمضان میں اور اس رمضان میں کچھ فرق اس کی حالت میں ظاہر ہوا ہے۔اس نے نظر بد کو یا غیبت کو چھوڑ دیا یا نہیں،سو کچھ نہیں دونوں حالتیں یکساں ہیں کسی بات میں بھی کمی نہیں ہوئی-اب رہا کھانا سو اس کے